Translate

جمعہ، 6 مارچ، 2020

عورت مارچ یا میرا جسم میری مرضی

میرا جسم میری مرضی اک نیا موضوع ۔
          آجکل پاکستان کے اندر ایک نیا فتنہ پٸداکیاگیاہے جسے عورت مارچ کا نام دیا گیا ہے۔
اس ملک کے اندر عورتوں کو جو حقوق حاصل ہیں شاید ہی وہ کسی اور ملک کی عورتوں کو حاصل  ہوں دین اسلام نے عورت کا مان و مرتبہ تمام بلند درجہ پر رکہاہے اور اللہ تبارک وتعالی نے بھی جنت الفردوس کو ماں کے قدموں تلے رکھ کر بتادیا کہ عورت کا شان یہ ہے ۔اگر اللہ تعالی جنت کو باپ کے قدمون تلے رکھ دیتا تو بھی ھم کیا کرسکتے لیکن نھین ماں نے بچے کو اپنے پیٹ میں یعنی بطن میں رکھا اور تکليفین برداشت کرتی رہی اور جو تکليف بچے کی پٸداٸش کے وقت برداشت کی شاید اسی ہی وجوہات کی بناپر اللہ تعالی نے عورت کویہ مقام عطا کیا۔
یورپی ممالک کے اندر عورتيں مادر پدر آوارہ پن مین آزادانہ زندگی گذار تورہی ہیں لیکن کیاوہ اس میں خوش بھی ہین یا نھین ۔وہاں بچے اپنے باپ کے نام سے نھین جانے جاتے بلکہ اپنی ماں کے نام سے پہچانے جاتے ہین۔کیونکہ اسکی ماں کے تعلقدار  کٸی مرد دوست ہوتے ہین تو کونسے مرد کے نطفے سے بچہ پٸدا ہوا یہ معلوم نہین ہوتا یہاں پر بھی چند لبرل آنٹیان یورپی ایجنڈے پر ڈالر کے عوض زنا عام کرنے کے منصوبے پر کام کررہی ہین اور چند ناسمجھ قوم کی بیٹیون کو ورغلا بہلا کر اپنے ساتھ اس گھناٶنی سازش کا حصہ بنارہی ہین۔اور جس طرح ایک نجی ٹی۔وی چٸنل کے پروگرام مین کھلے الفاظ مین ماروی سرمد نے یہ کہا کہ میراجسم میری مرضی ۔مین جس کے چاہوں بچے پیدا کرون جس کے چاہوں نہ کرون۔اور اپنے شوہر کیساتھ تعلق چاہوں تو قاٸم کرون نہ چاہوں تو نہ کرون۔ان الفاظ کا مطلب تو سیدھا ہے کہ کھلم کھلی عیاشی کی دعوت دیناہے۔لیکن یہ ھم کبھی بھی برداشت نہین کرینگے اگر ماروی سرمد یا کسی اور کو اس طرح کامعاشرہ چاہیے تو وہ یورپ مین جاکر ھزار لوفر اور بدمعاشون سے تعلق قاٸم کرے یہاں پر بیرونی این۔جی۔اوز۔سے پیسے لیکر کام کرنا بند کرین۔مسلمانوں کی عزت کو بے آبرو کرنے کی یہ سازش ہم کامیاب ہونے نہین دینگے۔ہم عورتوں کے حقوق کے مخالف ہرگز ہرگز نہین لیکن عورتوں کے حقوق کی آڑمیں جو فحاشی پھٸلاٸی جارہی ہے یہ ہرگز قبول نہین ہے ھمین۔اگر کہین پہ عورت کیساتھ ظلم ہوا ہو تو کیا سارے معاشرے کے مرد اس ظلم کیخلاف نہین بولے آواز نہین اٹھاٸی۔جہان تک اس عورت مارچ پر مذہبی جماعتوں نے اعتراض بھی کیا تھالیکن بعد مین ان جماعتوں کو اعتماد دلایا گیا کہ کوٸی بھی نازیبا نعرے یا سلوگن اس مارچ مین نھین ھونگے تو اسکے بعد مذہبی جماعتوں نے بھی کہاکہ ھمین اعتراض نہین ہے۔لیکن ماروی سرمد نے لاٸیو پروگرام مین واضح کردیاکہ اصل مارچ کامقصد ہے ہی یہی کہ میراجسم میری مرضی ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں