Translate

ہفتہ، 14 مارچ، 2020

کورونا وائرس عام وائرس یا الله تعالی کی طرف سے عذاب


           چین سے اٹهنے والایہ خطرناک قسم کا ایک واٸرس جسے قابو مین لانا کسی کے بھی بس مین نہین لہذا اس سے بچنے کی تدابير اختیارکرنی چاہیین۔جس طرح ماسک پہننا۔پر ھجوم جگہوں پہ جانے سے پرہيز کرنا۔وغيرہ ۔
لیکن یہ واٸرس اٹهنے کی وجوہات کیا ھین اور پوری دنيا مین پہیلنے کی وجوہات کیا ھین۔
کچھ عرصے سے چین کے اندر مسلمانوں پر جو ظلم ھورھا ھے یہ کافی دوستوں کو شاید اب تک بھی علم نہین پر کافی لوگوں کو علم بھی ھوگا۔بہرحال چاٸنہ کے مسلمانوں کو نماز پڑھنے۔روزہ رکہنے۔قرآن کریم کی تلاوت کرنے اور گھرون مین رکھنے کی اجازت نہین ہے۔اگر حکومت کو پتہ لگے کہ کسی کے گھر مین قرآن پاک یا مصلہ یعنی جاءنماز ہے تو پھر اس کی شامت آٸی قرآن پاک اور جإ نماز کو اسکے سامنے ھی پولیس والے آگ لگادیتے ہین اور رکھنے والے کو سخت سزا بھی دیتے ہین۔روزیدار کو زبردستی پکڑ کر اسے حرام چیزون شراب یا مردار جانورون کا گوشت کھلا پلا کر روزہ توڑنے کیساتھ اس کی تذلیل کرتے ہین اور روزے کی توحین کرتے ہین۔حتی کہ اب تو نام بھی مسلمانون کو اجازت نہین کہ وہ اسلامی نام رکھ سکھین۔اور مسلمان شادی شدہ عورتوں کی اور کنواری لڑکیون کی زبردستی چینی غیر مسلم لڑکوں کیساتھ شادی کراتے ھین۔اس کے علاوہ کافی ظلم کرتے ہین جیلون مین بند کرنا۔بھوکا پیاسا اور ننگا رکھنا وغيرہ ۔
         ان تمام ظلمون کے اوپر تمام دنيا کے ممالک خاموش تماشائی بنے دیکھتے رہے کسی نے کچھ نہ کہا۔پھر اللہ تعالی کی قدرت نے اپنا کام شروع کیا کہ انکو ایسے راستے پر چلتا کردیا کہ چاٸنیز غیرمسلم حرام تو پہلے ہی کہاتے تھے لیکن اس کورونا واٸرس سے پہلے جو کچھ کھارھے تھے وہ دنيا نے دیکھ لیاکہ کیسے وہ کتے ۔سانپ۔چوہے۔بلی۔گدھا۔اور کٸی حرام جانوروں کو کھارہے تھے یقينا یہ اسلام سے دشمنی کے نتيجے مین اللہ تعالی ان کو کھلا پلا رھاتھا اور ان حرام جانوروں کے کھانے کا آخری انجام اللہ تعالی نے کوروناواٸرس وبا کی صورت مین دیا دیکهتے دیکهتے ھی کتنے لاکھ لوگوں کو اس سے خوفزدہ ہوکر اپنے مکان اور شہروں تک کو خالی کرکے کٸمپون مین رہنے پر مجبور کردیا۔اللہ پاک کی لاٹھی بےآواز ہوتی ہے۔کتنے لوگ مرگٸے اور ھزارون اب بھی اس مرض مین مبتلا ہین۔اور کروڑوں چینی باشندوں پر موت کا راکاس بن کر یہ وائرس لپک جھپک رہی ہے اور پورے چین  کو کورونانے اپنی لپيٹ مین لیا ہوا ہے۔جہان چینی حکومت کےخوف سےتمام مساجد کو بند کرکے لاک کردیاگیاتھا وہاں اس وائرس کے خوف سےچائنہ کے صدر کو مسجد کے اندر کون لایا اور مسلمانوں کو اللہ پاک سے دعائيں مانگنے کیلیے صدر سے اپیل کس نے کرائی بیشک وہ میرا رب کعبہ ہی تھا۔جبکہ پوری دنيا کو اللہ تعالی نے چائنہ سے ہی اس واٸرس کو بھیج کر بتا دیاکہ تم مسلمانوں کیساتھ ھونے والے ظلم پر خاموشی اختیارکٸے ہو تو اب تم بھی جٸسے اس ظلم کرنے مین چاٸنہ کیساتھ دوست بنے بٸٹھے تھے تو اب سزا بھی اس چاٸنہ ہی کیساتھ بھگتو۔اب پوری دنيا پریشانی کے عالم مین ہے۔اسکول بند۔کالیج یونيورسٹي۔کورٹ بند ۔اسمبلیان تک بند ھین۔شادی ھال بند اجتماع بند۔مسجدون مین لوگ ججانے سے ڈر رہے ہین ۔مارکيٹ جام۔باھر سے آنے والے پریشان اپنے ہی گھر کے افراد دور بھاگتے دکھاٸی دے رہے ہین اللہ تعالی نے دنيا والوں کو بتادیا کہ جب تم ظلم کیخلاف خاموشی اختیار کروگے تو مین پھر اس طرح تمہارے اندر بیماریان بیشمار پٸدا کرونگا۔

جمعہ، 13 مارچ، 2020

17466387_771033556396508_6424882912851656704_n.mp4

مولانا قاری محمدحنیف ملتانی کسی تعرف کے محتاج ہرگز نہین آنکهوں کی بیناٸی سے محروم یہ بزرگ جب بھی بیان فرما یا کرتے یا قرآن پاک پڑہتے تھے تو اس نابین شخص کا انداز بیان اور انداز تلاوت کلام اللہ لوگوں کو رونے پر مجبور کردیتا تھا اور آج بھی نرم دل حضرات بیان سنتے ہی رو پڑتے ہین اور سخت دل والوں کے رونگٹے ابھرتے ہین۔یہ شخصيت ایک مدرسہ سے علم حاصل کرکے اس مقام پر پہنچنے مین کامیاب ھوٸی ہے جہان پر پہنچنے سے پہلے لاکھون تک دم توڑ گۓ جس طرح کسی شاعر نے کیا خوب کہاہے کہ۔۔۔

لاکهوں لہریں اٹھتی ہین ساحل کی کنارے طرف

مگر کنارے سے ملنا جس کو نصیب ھو

بدھ، 11 مارچ، 2020

کنوار بوٹی سے گھٹنوں کا علاج

گھٹنوں کے درد کا علاج کنواربوٹی سے۔


قدرت کی لاتعداد نعمتوں میں سے ایک نعمت کنواربوٹی بھی ہے کیونکہ اس کے اندر اللہ پاک نے انسانوں اور حیوانوں کے لیے شفا رکھی ہے۔دوستو یوں تو کنواربوٹی جانوروں کے علاج مین بھی بہت عرصہ دراز سے ہی استعمال مین لاٸی جاتی ہے لیکن انسانوں کی کافی اندرونی اور بیرونی امراض کے لیے بھی علاج کے طورپر استعمال کی جاتی ہے تو چہرے کے نکہار کیلیے بھی چہرے پر استعمال سے چہرے کی خوبصورتی کو چار چاند
لگادیتی ہے۔
          یہاں پر ھم ایک ایسے مرض کاذکر کرتے ہین جو کہ آجکل ایک بہت ہی بڑی تعداد لوگوں کی اس مرض میں مبتلا دکھاٸی دے رھی ہے اور وہ ہے گھٹنوں یعنی گوڈوں کا درد اور گھٹنوں کا خالی ھوجانا ۔
              جن لوگوں کے گہٹنے اٹهنے بٸٹھنے یا چلنے پھرنے میں کھٹکتے یعنی آواز کرتے ہین اور درد بھی ھوتا ہے تو انہيں چاہیے کہ وہ گھبرانے کی بجائےکنواربوٹی سےاپنا  علاج کرین اور اس مرض سے نجات پاٸین تو آٸیے اب آپکو ہم علاج کرنے کا طریقہ کار بتاتے ہین۔
تین عدد پھڑکے کنواربوٹی کے لیں اور انکی اوپر والی کھال یا چھلکا اتارلین اور اندر والےسفید گر کوچھوٹے ٹکڑے کرکے تین لیٹر تازہ اور پیوٸر دوده ایک ھانڈی یا کڑاہی مین ڈال کر کنواربوٹی کے کیے ہوۓسارے ٹکڑے ایک ساتھ دوده میں ڈال کر آگ پر رکھ دین اور دوده کو تب تک مسلسل گھماتےرہین جب تک سارے ٹکڑے دوده مین گل پگھل کر مل جاٸین اور دوده سارا کھویا بن جاۓ۔
اب اگر شگر کے مریض ھون تو وہ بغير میٹھا کیے روزانہ پچاس گرام صبح شام کھاٸین اگر شگر نہین ہے تو میٹھا کرسکتے ہین اور جب کھویا بن جاۓ تو ہلکی آنچ پر چینی ایک پاء ڈال کر گھمالین ۔
جو معدے کے مریض ہین وہ روزانہ صبح کو تین انگليوں کے برابر کنواربوٹی کاٹکڑا کاٹ  کر چھلکا اتار کر کچہ بھی کھاسکتے ہین۔

جمعہ، 6 مارچ، 2020

عورت مارچ یا میرا جسم میری مرضی

میرا جسم میری مرضی اک نیا موضوع ۔
          آجکل پاکستان کے اندر ایک نیا فتنہ پٸداکیاگیاہے جسے عورت مارچ کا نام دیا گیا ہے۔
اس ملک کے اندر عورتوں کو جو حقوق حاصل ہیں شاید ہی وہ کسی اور ملک کی عورتوں کو حاصل  ہوں دین اسلام نے عورت کا مان و مرتبہ تمام بلند درجہ پر رکہاہے اور اللہ تبارک وتعالی نے بھی جنت الفردوس کو ماں کے قدموں تلے رکھ کر بتادیا کہ عورت کا شان یہ ہے ۔اگر اللہ تعالی جنت کو باپ کے قدمون تلے رکھ دیتا تو بھی ھم کیا کرسکتے لیکن نھین ماں نے بچے کو اپنے پیٹ میں یعنی بطن میں رکھا اور تکليفین برداشت کرتی رہی اور جو تکليف بچے کی پٸداٸش کے وقت برداشت کی شاید اسی ہی وجوہات کی بناپر اللہ تعالی نے عورت کویہ مقام عطا کیا۔
یورپی ممالک کے اندر عورتيں مادر پدر آوارہ پن مین آزادانہ زندگی گذار تورہی ہیں لیکن کیاوہ اس میں خوش بھی ہین یا نھین ۔وہاں بچے اپنے باپ کے نام سے نھین جانے جاتے بلکہ اپنی ماں کے نام سے پہچانے جاتے ہین۔کیونکہ اسکی ماں کے تعلقدار  کٸی مرد دوست ہوتے ہین تو کونسے مرد کے نطفے سے بچہ پٸدا ہوا یہ معلوم نہین ہوتا یہاں پر بھی چند لبرل آنٹیان یورپی ایجنڈے پر ڈالر کے عوض زنا عام کرنے کے منصوبے پر کام کررہی ہین اور چند ناسمجھ قوم کی بیٹیون کو ورغلا بہلا کر اپنے ساتھ اس گھناٶنی سازش کا حصہ بنارہی ہین۔اور جس طرح ایک نجی ٹی۔وی چٸنل کے پروگرام مین کھلے الفاظ مین ماروی سرمد نے یہ کہا کہ میراجسم میری مرضی ۔مین جس کے چاہوں بچے پیدا کرون جس کے چاہوں نہ کرون۔اور اپنے شوہر کیساتھ تعلق چاہوں تو قاٸم کرون نہ چاہوں تو نہ کرون۔ان الفاظ کا مطلب تو سیدھا ہے کہ کھلم کھلی عیاشی کی دعوت دیناہے۔لیکن یہ ھم کبھی بھی برداشت نہین کرینگے اگر ماروی سرمد یا کسی اور کو اس طرح کامعاشرہ چاہیے تو وہ یورپ مین جاکر ھزار لوفر اور بدمعاشون سے تعلق قاٸم کرے یہاں پر بیرونی این۔جی۔اوز۔سے پیسے لیکر کام کرنا بند کرین۔مسلمانوں کی عزت کو بے آبرو کرنے کی یہ سازش ہم کامیاب ہونے نہین دینگے۔ہم عورتوں کے حقوق کے مخالف ہرگز ہرگز نہین لیکن عورتوں کے حقوق کی آڑمیں جو فحاشی پھٸلاٸی جارہی ہے یہ ہرگز قبول نہین ہے ھمین۔اگر کہین پہ عورت کیساتھ ظلم ہوا ہو تو کیا سارے معاشرے کے مرد اس ظلم کیخلاف نہین بولے آواز نہین اٹھاٸی۔جہان تک اس عورت مارچ پر مذہبی جماعتوں نے اعتراض بھی کیا تھالیکن بعد مین ان جماعتوں کو اعتماد دلایا گیا کہ کوٸی بھی نازیبا نعرے یا سلوگن اس مارچ مین نھین ھونگے تو اسکے بعد مذہبی جماعتوں نے بھی کہاکہ ھمین اعتراض نہین ہے۔لیکن ماروی سرمد نے لاٸیو پروگرام مین واضح کردیاکہ اصل مارچ کامقصد ہے ہی یہی کہ میراجسم میری مرضی ۔